Pakistan's trade facilities rank better than India and Bangladesh

 Pakistan                    

 Pakistan's trade facilities ranking has improved by 79 degrees, trade facilities are improving the country's economy and employment.  Statement of Financial Advisor Abdul Hafeez Sheikh

                          


 ISLAMABAD: 

Pakistan's trade ranking has improved from that of India and Bangladesh, Finance Advisor Abdul Hafeez Sheikh said, adding that Pakistan's trade facilities have improved by 79 degrees, improving trade and improving the country's economy and employment.  He said in his statement that Pakistan's ranking in the Trade Facilitation Agreement has improved by 79 degrees.

 Pakistan's ranking in 2018 was 34th.  Pakistan's ranking is better than India's and Bangladesh's.  Hafeez Sheikh said that trade facilities are improving the country's economy and employment.  Earlier, Federal Finance Adviser Abdul Hafeez Sheikh had said about Pakistan's growing economy that Pakistan's current account balance has become a surplus of 792 million. In the first two years, the current account deficit was reduced from 20 to 3 billion dollars, now the rupee has stabilized.  In the four months from June 30 to October, no loans were taken, 5,000 billion interest was paid on past loans, and the economy is growing rapidly due to government measures.

 "I want to tell you where our economy stands, how we are trying to bring the benefits of economic recovery to the people. When the government came, there was economic stagnation, for which we had to go to the IMF," he said.  The IMF is used only when there is a crisis in the economy. Taxes have increased by 17%, the gap between income and expenditure has been surplus, the business community has been given incentives, the economic situation has improved and exports have increased.


 But when the corona virus came, the economy was hit, 1000 billion financial aid was given, wheat purchase package was given, 150,000 people were given cash. The financial adviser said that at that time our external economic growth improved  Yes, the current account deficit was 20 20 billion, it dropped to ارب 3 billion in two years, now there is a surplus of 2 792 million, the internal deficit was higher than our revenue, but we reduced spending, increased taxes, which  Didn't borrow.

پاکستان کی تجارتی سہولیات کی رینکنگ بھارت اور بنگلا دیش سے بہتر ہوگئی

پاکستان کی تجارتی سہولیات کی رینکنگ میں79 درجے بہتری آئی ہے، تجارتی سہولیات ملکی معیشت اور روزگار میں بہتری لارہی ہیں۔ مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کا بیان


پاکستان کی تجارتی سہولیات کی رینکنگ بھارت اور بنگلا دیش سے بہتر ہوگئی


اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 نومبر2020ء) پاکستان کی تجارتی رینکنگ بھارت اور بنگلا دیش سے بہتر ہوگئی، مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستان کی تجارتی سہولیات کی رینکنگ میں79 درجے بہتری آئی ہے، تجارتی سہولیات ملکی معیشت اور روزگار میں بہتری لارہی ہیں۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ تجارتی سہولیات معاہدے میں پاکستان کی رینکنگ میں 79 درجے بہتری آئی ہے۔پاکستان کی رینکنگ 2018 میں34 درجے پر تھی۔ پاکستان کی رینکنگ بھارت اور بنگلادیش کے مقابلے میں بہتر ہے۔ حفیظ شیخ نے کہا کہ تجارتی سہولیات ملکی معیشت اور روزگار میں بہتری لارہی ہیں۔ اس سے قبل بھی وفاقی مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پاکستان کی گروتھ کرتی معیشت بارے بتایا تھا کہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس 792 ملین سرپلس ہوگیا ہے، پہلے دوسالوں میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20سے کم کرکے 3ارب ڈالر پر لائے، اب روپیہ مستحکم ہوچکا ہے، 30 جون تا اکتوبرتک 4ماہ میں کوئی قرض نہیں لیا، ماضی کے قرضوں پر 5ہزار ارب سود دیا،حکومتی اقدامات سے معیشت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں بتانا چاہتاہوں کہ ہماری معیشت کہاں کھڑی ہے، معیشت میں بہتری کے فوائد کس طرح عوام تک پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں، جب حکومت آئی تو معاشی بدحالی تھی، جس کے لیے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، آئی ایم ایف کے اس وقت ہی جایا جاتا ہے جب معیشت میں بحرانی کیفیت ہو۔ٹیکسز میں 17فیصد اضافہ ہوا، آمدنی اور اخراجات میں فرق کو سرپلس کیا گیا، کاروباری طبقات کو مراعات دی گئیں، معاشی صورتحال میں بہتری اور برآمدات میں اضافہ ہوا۔

لیکن کورونا وائرس آیا تو معیشت کو دھچکا لگا، 1000 ارب کا مالی امداد دی گئی، گندم خریدنے کا پیکج دیا گیا، ایک کروڑ پچاس ہزار لوگوں کو نقد کیش دیا گیا۔مشیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت ہماری بیرونی معاشی ترقی میں بہتری آئی ہے، پہلے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20ارب ڈالر تھا، اس کو گرا دو سالوں میں 3ارب کیا گیا، اب 792ملین کا سرپلس ہے، اندرونی خسارہ ہمارے اخراجات آمدن سے زیادہ تھے، لیکن ہم نے اخراجات میں کمی کی ، ٹیکسز میں اضافہ کیا، جس کے باعث قرضہ نہیں لیا۔



Comments

Popular posts from this blog

Sir, Congratulations.

My daily routine CHOCOLATE!!